گرمی سے متعلق سانس کی قلت کی وجوہات

گرمی سے متعلق سانس کی قلت کی وجوہات


پانی کی کمی خون کے حجم کو کم کر دیتی ہے، جس سے دل کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔


گرمی کی تھکن بھاری پسینے اور پانی کی کمی کا سبب بن سکتی ہے۔


زیادہ درجہ حرارت جسم کے میٹابولک ریٹ کو بڑھاتا ہے، جس کے لیے زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔


گرم، مرطوب ہوا سانس کی بیماریوں والے افراد کے لیے سانس لینا مشکل بنا سکتی ہے۔


گرمی میں جسمانی مشقت سانس کے نظام پر دباؤ ڈالتی ہے۔


گرم موسم میں فضائی آلودگی کی سطح بڑھ سکتی ہے، جو سانس کی مشکلات کو بڑھا سکتی ہے۔


گرمی حساس افراد میں دمہ کے حملوں کو متحرک کر سکتی ہے۔


گرمی سے قلبی دباؤ ٹشوز کو آکسیجن کی فراہمی کو کم کر دیتا ہے۔


گرمی کا دباؤ ہائپرونٹیلیشن اور سانس کی کمی کا سبب بن سکتا ہے۔


پسینے سے الیکٹرولائٹ عدم توازن عضلات کے کام کو متاثر کرتا ہے، جس میں ڈایافرام بھی شامل ہے۔


زیادہ گرمی ہوا کے راستوں میں سوزش پیدا کر سکتی ہے۔


گرمی سے خوف اور اضطراب تیز، کم سانس لینے کا باعث بن سکتے ہیں۔


گرمی دائمی رکاوٹ پھیپھڑوں کی بیماری (COPD) کو بگاڑ سکتی ہے۔


گرم موسم میں ہوا میں الرجین زیادہ ہو سکتے ہیں، جو سانس کی ردعمل کو متحرک کرتے ہیں۔


موٹاپا گرمی سے متعلق سانس کی مشکلات کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔


Contact me on WhatsApp: 03328550990

WhatsApp Group: Click Here

Post a Comment

0 Comments