سردی کی وجہ سے دمہ کی شدت بڑھ جانے کی وجوہات

 سردی کی وجہ سے دمہ کی شدت بڑھ جانے کی  وجوہات


سردی میں ٹھنڈی اور خشک ہوا سانس کی نالیوں میں جلن پیدا کرکے دمہ کو بڑھا دیتی ہے۔

کم درجہ حرارت کے باعث سانس کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں، جس سے ہوا کا گزرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

ٹھنڈے موسم میں وائرس اور بیکٹیریا زیادہ فعال ہوتے ہیں، جو سانس کی بیماریوں کو بڑھا سکتے ہیں۔

سردیوں میں دھند، دھواں اور فضائی آلودگی زیادہ ہوتی ہے، جو دمہ کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

ہیٹر اور انگیٹھی کے استعمال سے کاربن مونو آکسائیڈ اور دیگر نقصان دہ گیسیں خارج ہوتی ہیں، جو سانس کی تکلیف کو بڑھا سکتی ہیں۔

ٹھنڈی ہوا میں ورزش کرنے سے پھیپھڑوں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے، جس سے دمہ کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

 خشک موسم ناک اور سانس کی نالیوں کو مزید حساس بنا دیتا ہے، جس سے الرجی اور دمہ کے امکانات بڑھ

 جاتے ہیں۔

ٹھنڈے پانی اور مشروبات کا زیادہ استعمال گلے کی سوزش کو بڑھا سکتا ہے، جو سانس لینے میں دشواری پیدا کر سکتا ہے۔

سردیوں میں کمروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھنے سے اندر کی ہوا آلودہ ہو سکتی ہے، جو دمہ کو مزید بگاڑ سکتی ہے۔

قالین، کمبل اور گرم کپڑوں میں دھول کے ذرات زیادہ جمع ہوتے ہیں، جو دمہ کے حملے کو متحرک کر سکتے ہیں۔ 

سردیوں میں سورج کی روشنی کم ملتی ہے، جس کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی ہو سکتی ہے اور مدافعتی نظام کمزور ہو سکتا ہے۔

نمی کی کمی سانس کی نالیوں کو خشک اور حساس بنا دیتی ہے، جس سے دمہ کی علامات مزید بگڑ سکتی ہیں۔

مختلف قسم کے ایئر فریشنرز اور مصنوعی خوشبوئیں سردیوں میں زیادہ استعمال ہوتی ہیں، جو سانس کی نالیوں کو متاثر کر سکتی ہیں۔

نزلہ، زکام اور فلو کی بیماریاں سردیوں میں عام ہوتی ہیں، جو دمہ کے مریضوں کے لیے زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔

ذہنی دباؤ اور اسٹریس سرد موسم میں زیادہ بڑھ جاتے ہیں، جو دمہ کی شدت میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں۔


اگر  آپ کو بھی سردی کی وجہ سے دمہ کی شدت بڑھ جاتی ہے تو میرے پاس آپ کے علاج کے لیے بہترین دوائی ہے


Contact me on WhatsApp:  03328550990

WhatsApp Group: Click Here

Post a Comment

0 Comments